جُڑ نہ پائے بعد تیرے، ٹکڑے دل کے رکھوں کیا؟ یاد تیری کوئی بات نہیں، لفظوں میں مَیں لکھوں کیا؟ چھاؤں تھی تیرے ساتھ کی، بے رحم دھوپ میں دیوانہ وار پھروں، کھو کے اپنا سائباں تُو محرم نہ رہا میرا تُو محرم نہ رہا ♪ چُپ نے ایسی بات کہی، خاموشی میں سُن بیٹھے جنموں جو نہ بیت سکے، ہم وہ اندھیرے چُن بیٹھے کتنی کروں میں اِلتجا، ساتھ کی چاند سے؟ دل بھر کے آہیں تھک گیا، پھر بھی نہ رو پائے ہم تُو محرم نہ رہا میرا تُو محرم نہ رہا میں سُن رہا تھا، سبھی (سُن رہا تھا) تُو سُن سکا نا، کبھی (سُن سکا نا) اُلجھی سب خواہشوں میں لفظوں کی بارشوں میں دل کا مکاں نہ رہا نہ رہا نہ رہا نہ رہا نہ رہا نہ رہا نہ رہا نہ رہا نہ رہا ♪ تُو محرم نہ رہا میرا تُو محرم نہ رہا