Kishore Kumar Hits

Irfan Haider - Abid Sakina Mar Gaee текст песни

Исполнитель: Irfan Haider

альбом: Labbaik Ya Hussain, Vol. 18


زنداں میں جب کہ دخترَ شبیرؑ مر گئی
دنیا ہے دفعتاً سفرِ خلد کر گئی
کنبے کے دل پہ داغ جدائی کا دھر گئی
غل پڑ گیا حسینؑ کی عاشق گزر گئی
جنت بسائی چھوڑ کے دنیا کے باغ کو
تازہ کیا ہے پھر علی اصغرؑ کے داغ کو
ایذا سے غم سے درد اٹھانے سے چھٹ گئی
کنبے سے کیا کہ سارے زمانے سے چھٹ گئی
اچھا ہو کہ گھڑکیاں کھانے سے چھٹ گئی
صبح شام آنسو بہانے سے چھٹ گئی
نیند اڑ گئی لوگوں کی تو بچی کے بین سے
اب تو یزید رات کو سوئے گا چین سے
عابدؑ سكینہؑ مر گئی
بھیا کو دوں گی کیا جواب ، عابدؑ سكینہؑ مر گئی
رو کر دمِ رخصت یہی ، مجھ سے کہا تھا بھائی نے
میری سكینہؑ آج سے ، زینبؑ حوالے ہے تیرے
بھیا کو دوں گی کیا جواب (2) عابدؑ سكینہؑ مر گئی
جی بھر كے بابا کو یہاں ، نہ رو سکی یہ بے وطن
بابا ہے رن میں بے کفن ، خود بھی سدھاری بے کفن
ہر زخم کا دے کر حساب (2) عابدؑ سكینہؑ مر گئی
بھیا کو دوں گی کیا جواب ، عابدؑ سكینہؑ مر گئی
ہائے حسینا کی صدا ، زندان سے اب نہ آئی گی
زندان کی تاریخ میں ، یہ بات لکھی جائے گی
ظالم کو کر كے بے نقاب (2) عابدؑ سكینہؑ مر گئی
بھیا کو دوں گی کیا جواب ، عابدؑ سكینہؑ مر گئی
باقرؑ کہیں محوِ بُکا ، كلثومؑ ہے نوحہ کُنا
یوں تو سبھی ہیں دِل فگار ، فضّہؑ ہو یا اکبرؑ کی ماں
بے ہوش ہے امِّ ربابؑ (2) عابدؑ سكینہؑ مر گئی
بھیا کو دوں گی کیا جواب ، عابدؑ سكینہؑ مر گئی
اِس کمسنی میں بے خطا ، کیا کیا مصائب سہہ گئی
درّے لگے گوہے چھنے ، پیدل چلی قیدی بنی
جب لا سکی نہ غم کی تاب (2) عابدؑ سکینہؑ مر گئی
بھیا کو دوں گی کیا جواب ، عابدؑ سكینہؑ مر گئی
داغِ یتیمی کیا ملا ، آنسو مقدر بن گئے
بچی كے مرنے کا سبب ، یادوں كے لشکر بن گئے
حد سے بڑھا جب اضطراب (2) عابدؑ سكینہؑ مر گئی
بھیا کو دوں گی کیا جواب ، عابدؑ سكینہؑ مر گئی
کیسے بیاں کر پائیں گے ، عرفان و مظہر عابدی
کرتے ہوئے یہ مرثیہ ، غش کھا گئے بنتِ علیؑ
زنداں کا کر کے انتساب(2) عابدؑ سکینہؑ مر گئی

Поcмотреть все песни артиста

Другие альбомы исполнителя

Похожие исполнители