Kishore Kumar Hits

Farida Khanum - Abke Hum Bichhde текст песни

Исполнитель: Farida Khanum

альбом: Ghazal Queens


اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں
اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں
جس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں
اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں
اب کے ہم بچھڑے تو...

ڈھونڈ اجڑے ہوئے لوگوں میں وفا کے موتی

ڈھونڈ اجڑے ہوئے لوگوں میں وفا کے موتی
یہ خزانے تجھے، ممکن ہے، خرابوں میں ملیں
یہ خزانے تجھے، ممکن ہے، خرابوں میں ملیں
جس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں
اب کے ہم بچھڑے تو...

تُو خدا ہے نہ مِرا عشق فرشتوں جیسا

تُو خدا ہے نہ مِرا عشق فرشتوں جیسا
دونوں انساں ہیں تو کیوں اِتنے حجابوں میں ملیں
دونوں انساں ہیں تو کیوں اِتنے حجابوں میں ملیں
اب کے ہم بچھڑے تو...

اب نہ وہ میں ہوں، نہ تُو ہے، نہ وہ ماضی ہے، فرازؔ
اب نہ وہ میں ہوں، نہ تُو ہے، نہ وہ ماضی ہے، فرازؔ
جیسے دو سائے تمنا کے سرابوں میں ملیں
جیسے دو سائے تمنا کے سرابوں میں ملیں
جس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں
اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں

Поcмотреть все песни артиста

Другие альбомы исполнителя

Похожие исполнители