دل میں دیا جو جلا کر چلے اُن کو صدا ہم بُھولنا سکے کیا ھو گئی ہم سے خطا یا تھے تُم ہم سے خَفا چھوڑ گیا، چھوڑ گیا، چھوڑ گیا، چھوڑ گیا چھوڑ گیا، چھوڑ گیا، چھوڑ گیا، چھوڑ گیا یاد آتا تو ہے میرا بچھڑا وہ یار ہو گیا جو ہم سے جدا، نا جینے کا مقصد رہا یہ کیسے اور کیوں ہو گیا چھوڑ گیا، چھوڑ گیا، ہہ بے وفا چھوڑ گیا چھوڑ گیا، چھوڑ گیا، چھوڑ گیا، چھوڑ گیا چھوڑ گیا، وہ یادیں ہزار دے گیا ہمیں آنسو ہزار زندگی ادھوری لگے جان بھی نہ پوری لگے تو ہی تھا دل کا جہان چاھتوں کا آسمان اپنوں سے یہ کیسا گلہ چھوڑ گیا، چھوڑ گیا