تِرا کرم جو شہِ ذی وقار ہو جائے گدائے خاک نشیں تاج دار ہو جائے تِرا کرم جو شہِ ذی وقار ہو جائے گدائے خاک نشیں تاج دار ہو جائے تِرا کرم جو شہِ ذی وقار ہو جائے یہ آرزو ہے کہ ہر عضو عشقِ احمدؐ میں یہ آرزو ہے کہ ہر عضو عشقِ احمدؐ میں تڑپ تڑپ کے دلِ بے قرار ہو جائے تڑپ تڑپ کے دلِ بے قرار ہو جائے کرشمے اُس کے کریمی کے دیکھنے ہوں اگر کرشمے اُس کے کریمی کے دیکھنے ہوں اگر گناہ گار ذرا شرمسار ہو جائے گناہ گار ذرا شرمسار ہو جائے غبار بھی جو مدینے کی راہ سے اٹھے غبار بھی جو مدینے کی راہ سے اٹھے وہ ابرِ رحمتِ پروردگار ہو جائے وہ ابرِ رحمتِ پروردگار ہو جائے تِرا کرم جو شہِ ذی وقار ہو جائے گدائے خاک نشیں تاج دار ہو جائے تِرا کرم جو شہِ ذی وقار ہو جائے