Kishore Kumar Hits

Syed Farhan Ali Waris - Tu Bay Kafan текст песни

Исполнитель: Syed Farhan Ali Waris

альбом: Jannat Hai Karbala, Vol. 19


ہائے
رہ گئی دشت میں تنہا تو
وطن یاد آیا
پانی پایا تو
ہر اک تشنہ دہن یاد آیا
لے کے ہر چیز مدینے سے چلی تھی زینب
بھائی کی لاش پہ پہنچی تو کفن یاد آیا
تو بے کفن ہے حسین بہن بے ردا ہے
تو بے کفن ہے حسین بہن بے ردا ہے
تو بے کفن ہے حسین بہن بے ردا ہے
تو بے کفن ہے حسین بہن بے ردا ہے
آئی تھی مدینے سے لے کر میں اپنا بھرا گھر بھائی
لوگوں نے میرا گھر لُوٹ لیا بس پاس رہی تنہائی
یہاں تشنہ لب
یہاں تشنہ لب تو رہا ہے
بہن بے ردا ہے
تو بے کفن ہے حسین بہن بے ردا ہے
تو بے کفن ہے حسین بہن بے ردا ہے
پانی سے تجھے محروم رکھا اور مجھ کو تیرے ماتم سے
ٹکڑے ہے کلیجہ زینب کا اے بھائی فقط اس غم سے
سناں پر تیرا
سناں پر تیرا سر رکھا ہے
بہن بے ردا ہے
تو بے کفن ہے حسین بہن بے ردا ہے
تو بے کفن ہے حسین بہن بے ردا ہے
تو میرے لئے فریاد کرے میں تیرے لئے اے بھائی
مظلوم مسافر تیری بہن باغی کی بہن کہلائی
یہ غم اِس ستم
یہ غم اِس ستم سے بڑا ہے
بہن بے ردا ہے
تو بے کفن ہے حسین بہن بے ردا ہے
تو بے کفن ہے حسین بہن بے ردا ہے
لاشے سے تیرے آتی ہے صدا سنتی ہے بہن ماں جائے
اے کاش کوئی تدبیر بنے اور زینب شام نہ جائے
اسیرِ رسن
اسیرِ رسن قافلہ ہے
بہن بے ردا ہے
تو بے کفن ہے حسین بہن بے ردا ہے
تو بے کفن ہے حسین بہن بے ردا ہے
میں قیدی بنی اور شام چلی مہمل نہ اماری آئی
زینب کے لئے ہے سب سے بڑا غم تجھ سے بچھڑنا بھائی
تجھے یہ ہی غم
تجھے یہ ہی غم کھا گیا ہے
بہن بے ردا ہے
تو بے کفن ہے حسین بہن بے ردا ہے
تو بے کفن ہے حسین بہن بے ردا ہے
اماں کی صدا یہ آتی ہے کیوں لُوٹ لیا پیاسے کو
سر تیرا بدن سے کاٹ لیا پامال کیا لاشے کو
قتیلِ جفا
قتیلِ جفا تو ہوا ہے
بہن بے ردا ہے
تو بے کفن ہے حسین بہن بے ردا ہے
تو بے کفن ہے حسین بہن بے ردا ہے
ہیں کان سکینہ کے زخمی عابد کا مقدر بیڑی
نیزوں پہ شہیدوں کے سر ہیں سادات بنے ہیں قیدی
ابھی شام کا
ابھی شام کا مرحلہ ہے
بہن بے ردا ہے
تو بے کفن ہے حسین بہن بے ردا ہے
تو بے کفن ہے حسین بہن بے ردا ہے
گھر تیرا قریبِ عصر لُٹا میں شامِ الم میں اجڑی
خوں تیرا بہا بے جرم و خطا ہمشیر اس غم میں اجڑی
تیرے خون سے
تیرے خون سے یہ وفا ہے
بہن بے ردا ہے
تو بے کفن ہے حسین بہن بے ردا ہے
تو بے کفن ہے حسین بہن بے ردا ہے
تا عمر پڑھیں گے یہ نوحہ فرحان اور مظہر رو کر
زینب کے برادر کے مرقد پر ہم نے سنا ہے اکثر
شاہِ دیں کا یہ
شاہِ دیں کا یہ مرثیہ ہے
بہن بے ردا ہے
تو بے کفن ہے حسین بہن بے ردا ہے
تو بے کفن ہے حسین بہن بے ردا ہے
بہن بے ردا ہے
بہن بے ردا ہے

Поcмотреть все песни артиста

Другие альбомы исполнителя

Похожие исполнители