Kishore Kumar Hits

Syed Farhan Ali Waris - Jab Karabala Ki Simt текст песни

Исполнитель: Syed Farhan Ali Waris

альбом: Sabeel E Imam Hussain, Vol. 20


ہائے
جب کربلا کی سمت بڑھا حق کا راہنما
کچھ آ گیا خیال جو ماں کے مزار کا
آیا سوئے بقیع وہ زہرا کا لاڈلا
رخسار رکھ کے صدرِ لحد پر دی یہ صدا
چھٹتا ہے اب مدینہ میرے دل کو تھام لو
اماں غریب بیٹے کا آخری سلام لو
اماں تمہارے لعل سے چُھٹتا ہے آج گھر
اماں تمہارے لعل سے برگشتہ ہے نظر
اماں تمارے لعل کا دشمن ہے ہر بشر
اماں تمہارے لعل کا ہے آخری سفر
صحرا میں دل کے ٹکڑوں کی بستی بسائے گا
اماں حسین اب نہ مدینے میں آئے گا
ماں سے یہ کہہ رہا تھا ابھی ماں کا لاڈلا
آواز آئی قبر سے اے میرے محلقہ
صدقے تیری مصیب و غربت کے فاطمہ
بس اے حسین بس کے ہلا عرشِ کبریا
تڑپے ابو الحسن بھی دلِ بے قرار سے
بیٹا رسولِ حق نکل آئے مزار سے
اے میرے لعل تیرے ارادوں کے میں نثار
یہ آخری سفر ہے میرے دل کا استرار
کیسے کہوں جو دل پہ گزرتی ہے گل ازار
ہوتا ہے بے چراغ میرے باپ کا مزار
جو تجھ پہ ظلم ہوں گے یہ دکھیا اٹھائے گی
بیٹا یہ غم نصیب تیرے ساتھ جائے گی
آنسو بہاؤں گی تیرے رنج و الم کے ساتھ
آنکھیں بچھاؤں گی تیرے نقشِ قدم کے ساتھ
زہرا نڈھال ہو گی ہر اک تازہ غم کے ساتھ
میرا کلیجہ نکلے گا اکبر کے دم کے ساتھ
گھبرا نہ میرے لعل ہر اک دکھ بٹاؤں گی
میں تیرے ساتھ لاشہ اکبر اٹھاؤں گی
جائے گا تو جو نہر پہ بھائی کی لاش پر
میں تیرے ساتھ ساتھ چلوں گی برہنہ سر
بیٹا حسین کیا تجھے اس کی نہیں خبر
عباس تیرا بھائی تو میرا دل و جگر
تو لاش لائے گا تو صفِ غم بچھاؤں گی
میں گود میں کٹے ہوئے ہاتھوں کو لاؤں گی
بیٹا حسن کے لعل کی خاطر یہ کیا ملال
میرے حسن نے تجھ پہ نچھاور کیا وہ لعل
فدیے کے واسطے کوئی کرتا ہے یوں ملال
بیٹا میں اُس گھڑی بھی رہوں گی شریکِ حال
غم ہے قدم اٹھا کے دلِ پاش پاش کے
ٹکڑے چُنوں گی رن میں میں قاسم کی لاش کے
ہاں میرے لاڈلے میری زینب سے ہوشیار
بے پردہ ہو نہ جائے کہیں میری پردہ دار
مہمل کے ساتھ ساتھ ہوں عباسِ ذی وقار
تاکید وہ یہ اکبرِ محروک و بار بار
آمادہ ہر قدم پہ رہے پیشوائی کو
تکیلف ہو نہ راہ میں زہرا کی جائی کو
جا مرقدِ رسول پہ اے میرے لعل عفام
لازم ہے نانا جان کو بھی آخری سلام
دینا میری طرف سے یہ حسرت بھرا پیام
ممکن نہیں مدینے میں زہرا کرے قیام
تم بھی لہو میں اپنا چمن دیکھنے چلو
زینب کے بازوؤں میں رسن دیکھنے چلو
زینب کے بازوؤں میں رسن دیکھنے چلو
التماس ہے سورۃ فاتحہ
شاعرِ اہلِ بیت جناب قیصر باروی
اور نوحہ خوان
جناب علی محمد رضوی سچے بھائی

Поcмотреть все песни артиста

Другие альбомы исполнителя

Похожие исполнители