Kishore Kumar Hits

Ahmed Faraz - Selected Poetry, Pt. 2 текст песни

Исполнитель: Ahmed Faraz

альбом: Selected Poetry


دو چار چیزیں جو میں نے
یہ سوچ کے کہ
اب اتنی کتابوں میں سے
انتخاب کرنا
مشکل بات ہے لیکن
آں
عراق میں جو کچھ ہوا وہ تو ہوا
یہ جی
ایک نظم ہے اس کا نام ہے "کالی دیوار"
کالی دیوار یوں ہے اس کا نام
واشنگٹن میں ایک کالی دیوار بنائی ہوئی ہے جس پہ
ان تمام امریکن فوجیوں کے نام لکھے ہیں
جو وتنام کی جنگ میں مارے گئے
اور ایک لمبی دیوار ہے کالی
جو گئے ہوں گے واشنگٹن انہوں نے دیکھی ہوگی
ہم بھی وہاں چلے گئے اور دیکھا ہم نے
وہ جو منظر تھا
یہ نظم ہے
کل واشنگٹن شہر کی ہم نے
سیر بہت کی یار
گونج رہی تھی سارے جگ میں
جس کی جے جے کار
ملکوں ملکوں ہم گھومے تھے
بنجاروں کی مثل
لیکن اس کی سج دھج سچ مچ
دل داروں کی مثل
روشنیوں کے رنگ بہیں یوں
رستہ نظر نہ آئے
من کی آنکھوں والا بھی یاں
اندھا ہو ہو جائے
بالا بام چراغاں رستے روپ بھرے بازار
جاگتی آنکھوں سے دیکھا ہے خوابوں کا سنسار
ایک سفید حویلی جس کی بہت بڑی سر، جس میں بہت بڑی سرکار
ایک سفید حویلی جس میں بہت بڑی سرکار
یہیں کریں سوداگر چھوٹی قوموں کا بیوپار
ایک سفید حویلی جس کی بہت بڑی سر، جس میں بہت بڑی سرکار
یہیں کریں سوداگر
چھوٹی قوموں کا بیوپار
یہیں پہ جادو گر بیٹھا جب کہیں کی ڈور ہلائے
ہر بستی ناگاساکی ہیروشیما بن جائے
یہیں پہ جادو گر بیٹھا جب کہیں کی ڈور ہلائے
ہر بستی ناگاساکی ہیروشیما بن جائے
اسی حویلی سے کچھ دور ہی اک کالی دیوار
لوگوں کی وہ بھیڑ لگی تھی چلنا تھا دشوار
اس کالی دیوار پہ کندہ دیکھے ہزاروں نام
ان ناموں کے بیچ لکھا تھا شہدائے وتنام
دور دور سے جمع ہوئے تھے طرح طرح کے لوگ
آنکھوں آنکھوں ویرانی تھی چہروں چہروں سوگ
بیکل بہنیں، گھائل مائیں، کرلاتی بیوائیں
ساجن تم کس دیس سدھارے؟
ساجن تم کس دیس سدھارے؟
پوچھیں محبوبائیں
اپنے پیاروں دل داروں کا اوجھل مکھڑا ڈھونڈیں
اس کالی دیوار پہ ان کے نام کا ٹکڑا ڈھونڈیں
دلوں میں غم پلکوں پر شبنم ہاتھ، ہاتھوں میں پھول اٹھائے
ان، اس ناموں کے قبرستان کا بھید کوئی کیا پائے
نا تربت نا کتبہ کوئی نا ہڈی نا ماس
پھر بھی پاگل نیناں کو تھی پیا ملن کی آس
کہیں کہیں دیوار پہ چپکاں
کہیں کہیں دیوار پہ چسپاں ایک سفید گلاب
جیسے ماں کا کوئی آنسو جیسے باپ کا خواب
سبھی کے دل میں کانٹا بن کر کھٹکے ایک سوال
کس کارن مٹی میں ملائے ہیروں جیسے لال؟
پیلے دیس پہ ہم نے کیا کیا اندھیارے برسائے
اس کے جیالے تو کٹ مر کر روشنیاں لے آئے
لیکن اتنے چاند گنوا کر ہم نے بھلا کیا پایا؟
ہم بد قسمت ایسے جن کو دھوپ ملی نہ چھایا
مکھ موتی دے کر حاصل کی یہ کالی دیوار
یہ کالی دیوار جو ہے بس اک خالی دیوار
یہ کالی دیوار جو ہے ناموں کا قبرستان
واشنگٹن کے شہر میں دفن ہیں کس کس کے ارمان؟

Поcмотреть все песни артиста

Другие альбомы исполнителя

Похожие исполнители