ہر چند اہلِ ظرف و نظر دیکھتے رہے ہر چند اہلِ ظرف و نظر دیکھتے رہے سب اُن کو حسبِ تابِ نظر دیکھتے رہے سب اُن کو حسبِ تابِ نظر دیکھتے رہے جن کی تجلیاں تھی عیاں جسم و جان میں جن کی تجلیاں تھی عیاں جسم و جان میں کیا ظلم کیا... کیا ظلم کیا، اُن کو کدھر دیکھتے رہے کیا ظلم کیا اُن کو کدھر دیکھتے رہے سب اُن کو حسبِ تابِ نظر دیکھتے رہے (دیکھتے رہے) ♪ آئے نہ جب نظر وہ نگاہوں کے نور سے آئے نہ جب نظر وہ نگاہوں کے نور سے دل میں پھر اُن کو... دل میں پھر اُن کو شام و سحر دیکھتے رہے دل میں پھر اُن کو شام و سحر دیکھتے رہے کی بند جب آنکھیں تو مِری کھل گئی آنکھیں کیا تم سے کہوں پھر مجھے کیا کیا نظر آیا دل میں پھر اُن کو شام و سحر دیکھتے رہے سب اُن کو حسبِ تابِ نظر دیکھتے رہے (دیکھتے رہے) ♪ ہم کو رہا نہ، ساقیا، کچھ ہوشِ مَے کشی ہم کو رہا نہ، ساقیا، کچھ ہوشِ مَے کشی ہم تو تِری... ہم تو تِری نظر کا اثر دیکھتے رہے ہم تو تِری نظر کا اثر دیکھتے رہے سب اُن کو حسبِ تابِ نظر دیکھتے رہے ♪ تیرِ نظر سے اُن کے تو کوئی نہ بچ سکا تیرِ نظر سے اُن کے تو کوئی نہ بچ سکا گھائل ہوئے... گھائل ہوئے سبھی وہ جدھر دیکھتے رہے گھائل ہوئے سبھی وہ جدھر دیکھتے رہے ہر چند اہلِ ظرف و نظر دیکھتے رہے سب اُن کو حسبِ تابِ نظر دیکھتے رہے ہاں، دیکھتے رہے ہاں، دیکھتے رہے ہاں، دیکھتے رہے ہاں، دیکھتے رہے