جانے کب سے تیرا انتظار ہے دل میرا بےقرار بے قرار ہے جانے کب سے تیرا انتظار ہے دھیمے سر میں بولیں پنچھی یہ یادوں کے تار یہ ہوا چھوئے کیسے بھولوں تیری باتیں وہ جیون سے جان پیار کے وعدے وہ بولو نا ہو کہاں آ بھی جا جانے کب سے تیرا انتظار ہے دل میرا بےقرار بے قرار ہے جانے کب سے تیرا انتظار ہے کھڑکی کھولے رستہ دیکھوں میں تم آؤ گے دل میرا کہے ہر ایک لمحہ ایسے بیتا ہے تم کیا جانو کون جیتا ہے بولو نا ہو کہاں آ بھی جا جانے کب سے تیرا انتظار ہے دل میرا بےقرار بے قرار ہے جانے کب سے تیرا انتظار ہے