Kishore Kumar Hits

Faiz Ahmed Faiz - Meray Dil Meray Musafir текст песни

Исполнитель: Faiz Ahmed Faiz

альбом: Bahaar Ayee


مِرے دل...
مِرے دل، مِرے مسافر
مِرے دل...
مِرے دل، مِرے مسافر
ہوا پھر سے حکم صادر
کہ وطن بدر ہوں ہم تم
دیں گلی گلی صدائیں
کریں رخ نگر نگر کا
کہ سراغ کوئی پائیں
کسی یارِ نامہ بر کا
ہر اک اجنبی سے پوچھیں
جو پتا تھا اپنے گھر کا
مِرے دل، مِرے مسافر
ہوا پھر سے حکم صادر
کہ وطن بدر ہوں ہم تم
دیں گلی گلی صدائیں
کریں رخ نگر نگر کا
کریں رخ نگر نگر کا
کہ سراغ کوئی پائیں
کسی یارِ نامہ بر کا
ہر اک اجنبی سے پوچھیں

ہر اک اجنبی سے پوچھیں
جو پتا تھا اپنے گھر کا
جو پتا تھا اپنے گھر کا
ہر اک اجنبی سے پوچھیں
سرِ کوئے ناشنایاں
ہمیں دن سے رات کرنا
کبھی اِس سے بات کرنا
کبھی اُس سے بات کرنا
تمھیں کیا کہوں کہ کیا ہے
شبِ غم بری بلا ہے
ہمیں یہ بھی تھا غنیمت
جو کوئی شمار ہوتا
ہمیں کیا برا تھا مرنا
اگر ایک بار ہوتا
سرِ کوئے ناشنایاں
سرِ کوئے ناشنایاں
ہمیں دن سے رات کرنا
کبھی اِس سے بات کرنا
کبھی اُس سے بات کرنا
تمھیں کیا کہوں کہ کیا ہے
شبِ غم بری بلا ہے
ہمیں یہ بھی تھا غنیمت
جو کوئی شمار ہوتا
ہمیں کیا برا تھا مرنا

ہمیں کیا برا تھا مرنا
اگر ایک بار ہوتا
اگر ایک بار ہوتا
ہمیں کیا برا تھا مرنا

Поcмотреть все песни артиста

Другие альбомы исполнителя

Похожие исполнители