چھوٹ سکتے ہی نہیں طوفان کی مشکل سے ہم چھوٹ سکتے ہی نہیں طوفان کی مشکل سے ہم جاؤ بس اب مل چکے... جاؤ بس اب مل چکے کشتی سے تم، ساحل سے ہم چھوٹ سکتے ہی نہیں... ♪ اب نہ آوازِ جرس ہے اور نہ گردِ کارواں اب نہ آوازِ جرس ہے اور نہ گردِ کارواں یا تو منزل رہ گئی، یا رہ گئے منزل سے ہم یا تو منزل رہ گئی، یا رہ گئے منزل سے ہم چھوٹ سکتے ہی نہیں... ♪ شکریہ، اے قبر تک پہنچانے والوں، شکریہ شکریہ، اے قبر تک پہنچانے والوں، شکریہ اب اکیلے ہی چلے جائیں گے اِس منزل سے ہم اب اکیلے ہی چلے جائیں گے اِس منزل سے ہم چھوٹ سکتے ہی نہیں... ♪ ڈوب جانے کی خبر لائی تھیں موجیں، تم نہ تھے ڈوب جانے کی خبر لائی تھیں موجیں، تم نہ تھے یہ گواہی بھی دلا دیں گے لبِ ساحل سے ہم یہ گواہی بھی دلا دیں گے لبِ ساحل سے ہم چھوٹ سکتے ہی نہیں...