اے مِرے دل، کسی سے بھی شکوہ نہ کر اب بلندی پہ تیرا ستارا نہیں غیر کا ذکر کیا، غیر پھر غیر ہے جو ہمارا تھا وہ بھی ہمارا نہیں اے مِرے ہم نشیں، چل کہیں اور چل، ہائے اِس چمن میں اب اپنا گزارا نہیں اے مِرے ہم نشیں، چل کہیں اور چل اِس چمن میں اب اپنا گزارا نہیں بات ہوتی گلوں تک تو سہہ لیتے ہم اب تو کانٹوں پہ بھی حق ہمارا نہیں بات ہوتی گلوں تک تو سہہ لیتے ہم اب تو کانٹوں پہ بھی حق ہمارا نہیں اے مِرے ہم نشیں... ♪ دی صدا دار پر اور کبھی طُور پر کس جگہ میں نے تم کو پکارا نہیں دی صدا دار پر اور کبھی طُور پر کس جگہ میں نے تم کو پکارا نہیں ٹھوکریں یوں کھلانے سے کیا فائدہ صاف کہہ دو کہ ملنا گوارا نہیں ٹھوکریں یوں کھلانے سے کیا فائدہ صاف کہہ دو کہ ملنا گوارا نہیں اے مِرے ہم نشیں... ♪ آج آئے ہو تم، کل چلے جاؤ گے یہ محبت کو اپنی گوارا نہیں آج آئے ہو تم، کل چلے جاؤ گے یہ محبت کو اپنی گوارا نہیں عمر بھر کا سہارا بنو تو بنو، ہائے دو گھڑی کا سہارا سہارا نہیں عمر بھر کا سہارا بنو تو بنو دو گھڑی کا سہارا سہارا نہیں اے مِرے ہم نشیں... ♪ گلستاں کو لہو کی ضرورت پڑی سب سے پہلے ہی گردن ہماری کٹی گلستاں کو لہو کی ضرورت پڑی سب سے پہلے ہی گردن ہماری کٹی پھر بھی کہتے ہیں مجھ سے یہ اہلِ چمن، ہائے "یہ چمن ہے ہمارا، تمھارا نہیں" پھر بھی کہتے ہیں مجھ سے یہ اہلِ چمن "یہ چمن ہے ہمارا، تمھارا نہیں" اے مِرے ہم نشیں... ♪ ظالموں، اپنی قسمت پہ نازاں نہ ہو دور بدلے گا یہ وقت کی بات ہے ظالموں، اپنی قسمت پہ نازاں نہ ہو دور بدلے گا یہ وقت کی بات ہے وہ یقیناً سنے گا صدائیں مِری کیا تمھارا خدا ہے، ہمارا نہیں وہ یقیناً سنے گا صدائیں مِری کیا تمھارا خدا ہے، ہمارا نہیں اے میرے ہم نشیں، چل کہیں اور چل اِس چمن میں اب اپنا گزارا نہیں بات ہوتی گلوں تک تو سہہ لیتے ہم اب تو کانٹوں پہ بھی حق ہمارا نہیں اے میرے ہم نشیں...