Kishore Kumar Hits

Noor Jehan - Haseen Fiza Ka Takaza (From "Daulat Aur Duniya") текст песни

Исполнитель: Noor Jehan

альбом: Old Film Hits


حسیں فضا کا تقاضا ہے، مجھ سے پیار کرو (نہیں)
مجھ سے پیار کرو (اوں ہوں)
مجھ سے پیار کرو
نہیں، ابھی نہیں
میری حیا کا تقاضا ہے، انتظار کرو (نہیں)
انتظار کرو (اوں ہوں)
انتظار کرو
نہیں، نہیں، نہیں

بھڑک اٹھی ہے محبت کی آگ سینے میں
بھڑک اٹھی ہے محبت کی آگ سینے میں
قریب آؤ کہ آ جائے لطف جینے میں
تمھیں قسم ہے وفا کی، نہ بے قرار کرو (نہیں)
بے قرار کرو (نہیں)
مجھ سے پیار کرو
نہیں، نہیں، نہیں

تمھارا پیار میری زندگی کا حاصل ہے
تمھارا پیار میری زندگی کا حاصل ہے
جہاں تمھارے قدم ہیں وہ میری منزل ہے
میں جان و دل سے تمھاری ہوں، اعتبار کرو (نہیں)
اعتبار کرو (نہیں)
اعتبار کرو
نہیں، نہیں، نہیں

یقیں ہے تم پہ، مگر ضبطِ انتظار نہیں
یقیں ہے تم پہ، مگر ضبطِ انتظار نہیں
وفا کا دعویٰ ہے اور دل پہ اختیار نہیں
ہے اختیار تمھارا، نظر تو چار کرو (نہیں)
مجھ سے پیار کرو (اوں ہوں)
مجھ سے پیار کرو
میری حیا کا تقاضا ہے، انتظار کرو (نہیں)
مجھ سے پیار کرو (نہیں)
انتظار کرو (نہیں)
مجھ سے پیار کرو

Поcмотреть все песни артиста

Другие альбомы исполнителя

Похожие исполнители